سادہ سود پر قرض لینا جائز ہے اور اس میں کوئی حرج نہیں، کیونکہ سود کا فرق افراطِ زر (مہنگائی) اور انتظامی اخراجات میں ضائع ہو جاتا ہے۔ قرض میں ممنوع فائدہ وہ ہے جو استحصال (ظلم) کے ذریعے حاصل کیا جائے، لیکن اگر یہ باہمی رضامندی سے ہو تو اس میں کوئی حرج نہیں۔ نبی اکرم ﷺ نے بھی اپنے قرض کو کئی مرتبہ اضافے کے ساتھ واپس کیا، جیسا کہ اونٹ والی روایت اور زید بن سَعنَہ کے واقعے میں مذکور ہے