View Categories

سوال216): اگر میں سونے کی زکات مال کے طور پر نکالنا چاہوں، تو سونے کے غیر ملبوس (یعنی زیور نہ ہونے والے سونے) کی زکات کس طرح حساب کروں؟

جواب):

 اگر آپ سادات حنفیہ کے قول پر عمل کرتے ہیں جو ہر قسم کے سونے پر زکات واجب سمجھتے ہیں، چاہے وہ سونا زیور کے طور پر ہو یا جمع کرنے کے لیے، تو آپ کو اس سونے سے ربع العشر (۲.۵٪) نکالنا ہوگا جو نصاب تک پہنچ چکا ہو۔ نصاب کا حساب ۲۴ قیراط والے سونے کے مطابق کیا جاتا ہے، اور نصاب ۸۵ گرام ہے۔

اگر آپ کا سونا ۲۱ قیراط کا ہے تو نصاب 97.14 گرام ہوگا۔ اور ۱۸ قیراط کے سونے کا نصاب 113.33 گرام ہے

نصاب کا حساب کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ ۸۵ گرام کو ۲۴ سے ضرب دیں اور پھر ۲۱ یا ۱۸ کے مطابق تقسیم کریں۔اس حساب سے آپ سونے کی قیمت کو مارکیٹ میں زکات کے دن کی قیمت کے مطابق نکال کر اس پر ربع العشر یعنی ۲.۵٪ زکات ادا کریں، اور یہ قیمت سونے کے کام کی قیمت سے الگ ہوگی۔