جواب):
لغت اور استعمال کے لحاظ سے غسل اور مسح میں فرق ہے۔ غسل کا مطلب ہے کہ پانی کو عضو پر بہانا، جبکہ مسح کا مطلب ہے کہ ہاتھ کو گیلا کر کے عضو پر پھیریں۔ غسل میں پانی بہانے کے لئے ہاتھ سے یا کسی آلے جیسے نل یا ہنڈی کے ذریعے پانی نکالا جاتا ہے، جبکہ مسح کے لئے پانی نکالنے کی ضرورت نہیں ہوتی، بلکہ صرف ہاتھ کو پانی میں ڈبو کر اسے عضو پر پھیرا جاتا ہے۔
اور دوسرا فرق یہ ہے کہ غسل میں تکرار کی گنجائش ہوتی ہے، جیسے دو یا تین بار غسل کرنا ممکن ہے، جبکہ مسح میں تکرار کو ناپسند کیا جاتا ہے، کیونکہ یہ تخفیف پر مبنی ہے، اور تکرار اسے غسل میں تبدیل کر دیتا ہے۔
غسل اور مسح کے درمیان تیسرا فرق یہ ہے کہ غسل میں یہ شرط نہیں کہ ہاتھ کو عضو پر پھیرنا ضروری ہے، بلکہ صرف پانی بہانا کافی ہے، جیسا کہ عمومی رائے ہے، حالانکہ مالکیہ اس کے برعکس ہیں۔ جبکہ مسح کے لئے ہاتھ کو گیلا کر کے وضو کے دوران عضو پر پھیریں، اور تیمم کی حالت میں زمین سے چھونے کی ضرورت ہوتی ہے۔اور اللہ بہتر جانتا ہے۔