View Categories

سوال 219:ایک شخص نے چھ ماہ پہلے شیئرز خریدے، اور کمپنی نے منافع تقسیم کیا جو اس نے وصول کر لیا۔ کیا وہ ان کی زکوٰۃ نکالے گا حالانکہ ان پر سال مکمل نہیں ہوا؟

جواب:
ہمارے اجتہاد کے مطابق، جو ہم بعض جدید علماء کی رائے کے مطابق کرتے ہیں، شیئرز کو دو اقسام میں تقسیم کرنا بہتر ہے:

مختصر مدتی شیئرز (Short-term Stocks):
یہ تجارتی مال (عروضِ تجارت) کے زمرے میں آتے ہیں۔ ان کی زکوٰۃ سال مکمل ہونے پر نکالی جائے گی، بشرطیکہ نصاب تک پہنچ جائیں۔ زکوٰۃ میں شیئرز کی موجودہ قیمت اور حاصل شدہ منافع دونوں شامل ہوں گے، اور شرح زکوٰۃ 2.5% ہوگی۔

طویل مدتی شیئرز (Long-term Stocks):
یہ وہ شیئرز ہیں جو طویل مدت کے لیے رکھے جاتے ہیں، اور ان کا مقصد فوری خرید و فروخت نہیں ہوتا بلکہ ان سے منافع حاصل کرنا ہوتا ہے۔
ان کی زکوٰۃ منافع (dividends) پر ہوگی، نہ کہ مارکیٹ ویلیو پر۔ یہ زکوٰۃ منافع کے وصولی کے وقت نکالی جائے گی، اور اس کی مقدار زرعی پیداوار کی طرح ہوگی:

اگر منافع خرچ نکالنے کے بعد ہو، تو 10% (عشر)۔

اگر خرچ نکالے بغیر ہو، تو 5% (نصف عشر)۔

یہ اصول زرعی پیداوار کے زکوٰۃ کے اصول سے مشابہ ہے، جیسا کہ امام ابو حنیفہ کے نزدیک زکوٰۃ واجب ہوتی ہے چاہے فصل کی مقدار کم ہو یا زیادہ، اور اس پر سال مکمل ہونا ضروری نہیں۔ شیئرز کے معاملے میں بھی یہی اصول اپنایا گیا ہے۔