View Categories

سوال:193ہمارے مسجد میں جمعہ کے دن نماز کی بڑی ہال میں جماعت ہوتی ہے، جبکہ باقی نمازیوں کو جِم ہال یا نیچے والے تہہ خانے (basement) میں نماز پڑھنے کے لیے بھیجا جاتا ہے، اور خطبہ اور نماز کو پروجیکٹر کے ذریعے دکھایا جاتا ہے۔ کیا ایسے میں امام کے ساتھ نماز پڑھنا جائز ہے جب ہم انہیں صرف پروجیکٹر کے ذریعے دیکھ پاتے ہیں؟

جواب:
اولاً: امام کے پیچھے اقتداء کی صحت کے لیے یہ ضروری ہے کہ امام کی حرکات کا علم ہو، چاہے وہ تکبیر سن کر ہو، امام کو دیکھ کر ہو یا ان کے پیچھے کھڑے نمازیوں کو دیکھ کر ہو۔
اگر کسی کو امام کی حرکات دیکھنے یا تکبیر سننے کا موقع نہیں ملتا، تو وہ اقتداء میں شمار نہیں ہوگا کیونکہ اس سے پیچھے رہ جانے کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے۔
البتہ، اگر صفیں جڑی ہوئی ہیں تو صرف امام کی آواز سننا یا اس کی حرکات کا علم ہونا کافی ہے، چاہے وہ اس کے پیچھے صفوں کی حرکات دیکھ کر ہو۔

ثانياً: امام کی پیروی کی مختلف حالتیں ہیں:

مسجد میں پیروی:
اگر امام اور مقتدی دونوں مسجد میں ہیں، تو پیروی صحیح ہے، چاہے دونوں کے درمیان فاصلہ ہو، بشرطیکہ امام کی آواز مقتدی تک پہنچے۔ حتیٰ کہ اگر امام اور مقتدی مختلف کمرے یا مختلف منزلوں میں ہوں، تو بھی پیروی کی جا سکتی ہے کیونکہ مسجد کو ایک ہی جگہ سمجھا جاتا ہے، چاہے اس میں کئی منزلیں ہوں یا کمرے ہوں۔
اس رائے کے مطابق، امام کی حرکتوں کو دکھانے والی اسکرین کی موجودگی سے فرق نہیں پڑتا، اور نہ ہی صفوں کا آپس میں جڑنا ضروری ہے، کیونکہ مسجد ایک ہی مقام کے طور پر شمار ہوتی ہے۔
استدلال:
الحصکفی نے "الدر” میں کہا: "اگر امام کی حالت مشتبہ نہ ہو، تو حائل اقتداء میں مانع نہیں بنتا، چاہے وہ جالی سے ہو جو پہنچنے میں رکاوٹ ڈالے، اور جگہ میں کوئی حقیقی فرق نہیں پڑتا، جیسے مسجد اور گھر میں فرق نہیں ہوتا”۔
ابن قدامہ نے کہا: "اگر دونوں مسجد میں ہوں، تو صفوں کے جڑنے کی ضرورت نہیں”۔
امام نووی نے "المجموع” میں کہا: "اگر امام اور مقتدی دونوں مسجد میں ہوں، تو پیروی صحیح ہے، چاہے دونوں کے درمیان فاصلہ ہو، بشرطیکہ امام کی نماز کا علم ہو اور امام کے آگے نہ ہو”۔

مسجد کے باہر پیروی:
اگر امام اور مقتدی ایک دوسرے کے قریب نہیں ہیں اور امام کسی دوسرے عمارت میں ہے جبکہ مقتدی کسی اور عمارت میں ہے جو کہ عرفِ عام میں مسجد نہیں ہے، تو اس میں علماء کا اختلاف ہے کہ اس میں پیروی کی صحت کے کیا شروط ہیں:

عمومی رائے کے مطابق، امام اور مقتدی کے درمیان صفوں کا جڑنا ضروری ہے، اور اگر ان کے درمیان کوئی اہم رکاوٹ ہو جیسے کہ سڑک یا بڑا دریا، تو اقتداء نہیں ہوگی۔

مالکیوں نے چھوٹے دریا یا تنگ گلی کو استثنا قرار دیا ہے۔

شافعیوں کے مطابق، پیروی کی مسافت تین سو ذراع تک ہو سکتی ہے، بشرطیکہ درمیان میں کوئی بڑی دیوار نہ ہو۔

ابن تیمیہ نے کہا ہے کہ ضرورت کے وقت صفوں کا جڑنا ضروری نہیں، اور مسجد کے باہر بھی پیروی کی اجازت ہے۔

نتیجہ:
اگر جِم ہال اور بیسمنٹ مسجد سے جڑے ہوئے ہیں اور جمعہ کی نماز کے وقت امام کے پیچھے پیروی کی جا رہی ہے، چاہے وہ صفوں کے جڑنے سے ہو، تکبیر سن کر ہو یا اسکرین کے ذریعے امام کو دیکھ کر ہو، تو یہ نماز صحیح ہے، اور اس پر جمہور فقہاء کا اتفاق ہے۔