ج): اصل میں ایک ہی سفر میں عمرہ کا تکرار جائز ہے، جیسا کہ عبدالرحمن بن ابو بکر رضی اللہ عنہ نے روایت کیا: "کہ نبی ﷺ نے انہیں حکم دیا کہ وہ عائشہ کو ساتھ بٹھا کر انہیں تنعیم سے عمرہ کرائیں۔” یہ واقعہ حجۃ الوداع کے بعد کا ہے جب نبی ﷺ نے دیگر افراد کو تمتع کی اجازت دی تھی لیکن عائشہ رضی اللہ عنہا کو حیض آ گیا تھا، اس لیے نبی ﷺ نے انہیں حکم دیا کہ وہ حج کی حالت میں احرام باندھیں اور وہ قارنہ ہوگئیں۔ جب انہوں نے حج مکمل کیا تو انہوں نے نبی ﷺ سے اجازت لی کہ وہ عمرہ الگ سے کر سکیں، تو آپ ﷺ نے انہیں اجازت دی۔
اگر کوئی شخص مکہ مکرمہ میں رہ کر عمرہ تکرار کرنا چاہتا ہے تو اسے حرم کے باہر نکل کر نیا احرام باندھنا ضروری ہے، چاہے وہ تنعیم، عرفات یا کسی اور جگہ سے نکلے، اور عمرہ کی نیت سے دوبارہ احرام باندھنا ہوگا۔ اس کے بعد جب وہ عمرہ کے تمام ارکان مکمل کر لے گا، تو اسے حلق یا قصر کرنا ضروری ہے، اور پہلی عمرہ کے حلق سے دوسری عمرہ کا حلق کفایت نہیں کرتا۔
ایک دن میں یا مختلف دنوں میں متعدد عمرے کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے، ضروری بات یہ ہے کہ احرام حل سے باندھنا، عمرہ کے ارکان کو ادا کرنا اور ان کے واجبات پورے کرنا شامل ہے، جن میں نیت، طواف، سعی اور حلق شامل ہیں۔