View Categories

سوال:129 میں ایک دکان پر گیا جو استعمال شدہ جواہرات فروخت کرتی ہے، وہاں سونے کے زیورات کا ایک سیکشن اور روایتی زیورات کا دوسرا سیکشن تھا۔ میں نے روایتی زیورات سے ایک انگشتری 6 ڈالر میں خریدی، اور نو مہینے بعد جب میں نے اس انگشتری کو صاف کرنے کے لیے ایک دکان پر لے جایا تو انہوں نے مجھے بتایا کہ یہ سونے کی ہے اور اس کی قیمت تقریباً 250 ڈالر ہے۔ اب مجھے کیا کرنا چاہیے؟ کیا میں انگشتری کو رکھوں یا واپس دکان میں لے جاؤں، حالانکہ دکان بنیادی طور پر لوگوں کے زیورات فروخت کرتی ہے اور اس میں ایک فیصد لیتی ہے؟ آپ کا کیا خیال ہے، جزاکم اللہ خیراً؟

جواب:

اس خریداری کی دو صورتیں ہیں

پہلا حال

اگر بیچنے والے نے غلطی سے حقیقی زیور کو تقلیدی قیمت پر فروخت کیا ہے اور اس میں کوئی غلط فہمی ہوئی ہے، تو اس صورت میں آپ پر واجب ہے کہ آپ بیچنے والے کے پاس واپس جائیں اور اسے بتائیں کہ آپ نے قیمت کی درستگی کے بارے میں مختلف ذرائع سے جانچ کی ہے۔ اس صورت میں آپ کو یہ حق ہے کہ آپ جو رقم ادا کی ہے وہ واپس لیں یا قیمت کا فرق ادا کریں۔

دوسرا حال

اگر بیچنے والے نے جان بوجھ کر آپ کو اصلی زیور کی قیمت میں کمی کی بنیاد پر دیا ہے، تو اس صورت میں یہ سمجھا جائے گا کہ اس نے آپ کو قیمت کا فرق تحفے میں دیا ہے اور آپ پر کچھ بھی واجب نہیں ہے۔

لہذا، آپ کو اپنے حالات کے مطابق فیصلہ کرنا چاہیے۔ اگر آپ کو یقین ہے کہ بیچنے والے نے غلطی کی ہے تو اس کے پاس واپس جانا بہتر ہے۔ اگر ایسا نہیں ہے، تو آپ انگشتری کو رکھ سکتے ہیں۔