جواب:
سب سے پہلے، اس شخص کی اجرت آپ پر ایک قرض ہے جو واجب الادا ہے، چاہے وہ شخص خود لے یا اس کے ورثاء لے۔ اس کا دلیل حدیث "تین آدمیوں” سے ہے، جو معروف ہے۔
دوسرے نمبر پر، اگر وقت گزر جائے یا کرنسی کی قیمت میں فرق آ جائے، تو واجب یہ ہے کہ آپ اس کی قیمت کا حساب کریں، نہ کہ صرف اصل مال کا۔ یہ اصول تمام مالی واجبات پر لاگو ہوتا ہے جیسے عورت کا مہر، طویل عرصے تک غصب شدہ مال یا طویل عرصے تک معطل قرض۔
لہذا، آپ کو اس کی اجرت کی قیمت سونے کے حساب سے اس کے وقت میں لگانی چاہیے اور اس کے بعد آپ کو سونے کی موجودہ قیمت کے مطابق وہ رقم ادا کرنی چاہیے۔