؟ کیونکہ میں نے سنا ہے کہ یہ جائز نہیں۔
- جواب:
- سنت میں یہ ثابت ہے کہ دوسروں سے دعا کی درخواست کی جائے تاکہ دعا قبول ہو۔ اس کی دلیل قرآن و سنت سے ملتی ہے، جیسے:
- اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: { انہوں نے کہا: اے ہمارے باپ! ہمارے لئے اپنے رب سے مغفرت طلب کرو، بے شک ہم خطا کار ہیں } (سورہ یوسف، آیت 97)۔ یہ دعا کی درخواست ہے۔
- نبی کریم ﷺ نے فرمایا: "مسلمان کا اپنے مسلمان بھائی کے حق میں غائبانہ دعا قبول کی جاتی ہے۔” (صحیح مسلم)۔
- حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی ﷺ سے عمرہ کی اجازت مانگی، تو آپ ﷺ نے فرمایا: "اے میرے بھائی! ہمیں اپنی دعا میں نہ بھولنا”۔ (مسند احمد، سنن ابو داود، سنن ابن ماجہ)
- ابن ماجہ میں روایت ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "جب تم بیمار کے پاس جاؤ تو اس سے کہو کہ وہ تمہارے لیے دعا کرے، کیونکہ اس کی دعا فرشتوں کی دعا کی طرح ہے”۔ (قال في الزوائد: اس کا اسناد صحیح ہے اور اس کے راوی ثقہ ہیں، البتہ یہ منقطع ہے۔)
- اس کے علاوہ دیگر دلائل بھی موجود ہیں