View Categories

سوال342:جو شخص اپنے رہائش کے مقام سے باہر قربانی کرتا ہے، وہ کیا کرے گا؟ چونکہ وقت کا فرق ہے، مثلاً مصر میں عید کی نماز کے بعد ذبح ہوتا ہے لیکن امریکہ کے وقت کے مطابق نماز سے پہلے؟

جو شخص اپنی رہائش کے مقام سے باہر قربانی کرتا ہے، وہ کسی کو اپنے کام کے لئے وکیل بنا سکتا ہے۔ جب وکالت کی جاتی ہے، تو عمل وکیل کا ہوتا ہے اور نیت موکل کی ہوتی ہے۔

اگر وکیل عمل کرے گا، تو یہ اس کی رہائش کے مطابق ہوگا، یعنی وہ عید کی نماز کے بعد ذبح کرے گا۔ یہی حال ہے جیسے کسی کو حج میں وکیل بنایا جائے، تو وہ عرفات میں اسی وقت رکے گا جو اس کے ملک میں ہوتا ہے، نہ کہ موکل کے ملک میں۔ کیونکہ وکالت عبادت کی ادائیگی کے لئے ہے، نہ کہ اصل قربانی کے عمل کی، اور یہی معاملہ یہاں بھی ہے۔

قربانی کے عمل کی ادائیگی وکیل کے ہاتھ سے ہوگی، اور اس میں موکل کا نام لینا ضروری نہیں ہے، بلکہ وکیل خود ہی ذبح کرتے وقت اپنا نام لے گا۔ اگر موکل خود نام لے لے اور وکیل ذبح کرے تو یہ صحیح نہیں ہوگا، کیونکہ قربانی کے لئے نام لینے والا وہ شخص ہونا چاہیے جو خود اس عمل کو انجام دے رہا ہو۔

لہذا، قربانی کی نیت موکل کی ہوگی اور عمل وکیل کا، بشرطیکہ دونوں کے لیے شرائط پوری کی گئی ہوں۔