باتھروم میں اللہ کا ذکر سننے کا کیا حکم ہے، چاہے وہ کسی آلہ یا ماخذ سے باہر ہو، نہ کہ باتھروم کے اندر؟
جواب):
پہلے: علماء کرام کا اتفاق ہے کہ اللہ کے کلام، ذکر، دعا، اور قرآن کی تلاوت کو نجاست کی جگہوں، جن میں باتھروم بھی شامل ہیں، سے پاک رکھنا ضروری ہے۔ تاہم، باتھروم ایک ہی قسم کے نہیں ہوتے، جیسا کہ سوال میں ذکر ہوا ہے۔ اس کا تفصیل کے ساتھ بیان ذیل میں دیا گیا ہے:
وہ باتھروم جہاں قضاء حاجت کی جاتی ہے، جیسے بول اور غیرہ؛ اس میں اللہ کا ذکر کرنا حرام ہے، اور یہاں صرف دل میں خیال کرنا جائز ہے۔
مشترکہ باتھروم جس میں قضاء حاجت کا مقام بھی ہو؛ یہاں بھی پہلے بیان کردہ حکم کو لاگو کیا جائے گا، یعنی اللہ کا ذکر کرنا ممنوع ہے۔
وہ باتھروم جہاں صرف غسل کرنے کی جگہ ہے؛ اس میں تفصیل ہے: اگر باتھروم کی زمین غسل کے بقايا کو محفوظ رکھتی ہے، تو اس میں ذکر کرنا مکروہ ہے، کیونکہ ممکن ہے کہ نجاست جسم سے نکل کر یہاں رہے۔ مثال کے طور پر، اگر کوئی شخص مٹی یا ریت والی زمین پر غسل کر رہا ہو۔
اگر باتھروم کی زمین میں استعمال شدہ پانی کے نکاس کا نظام ہے، تو یہاں ذکر کرنا مکروہ نہیں اور جائز ہے
بڑے سوئمنگ پول میں ذکر کرنا اور قرآن پڑھنا جائز ہے کیونکہ یہاں نجاست کا احتمال نہیں ہے، جیسا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: «إِذَا كَانَ الْمَاءُ قُلَّتينِ لَمْ يَحْمِلِ الخَبَثَ» (جب پانی دو قلے ہوں تو وہ نجس نہیں ہوتا)۔ یہ حدیث ائمہ اربعہ نے روایت کی ہے اور ابن خزیمہ، الحاکم، اور ابن حبان نے اسے صحیح قرار دیا ہے۔دوسری طرف، باتھروم سے باہر قرآن سننے کے بارے میں: اگر کوئی شخص اس کو بار بار نہیں دہراتا یا لفظاً نہیں کہتا تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ سننا کسی حال میں ممنوع نہیں ہے