جواب:
زکوٰۃ کے اصول کے مطابق مال کی نوعیت کے مطابق زکوٰۃ نکالی جاتی ہے:
اگر مال نقد رقم کی صورت میں ہو، تو اس پر ربع العشر (2.5%) زکوٰۃ واجب ہے۔
اگر مال تجارت کی صورت میں ہو، تو اس پر زکوٰۃ کا طریقہ مالِ تجارت کے اصول کے مطابق ہوگا۔
اگر مال سرمایہ کاری (جیسے حصص) کی صورت میں ہو، تو اس کی زکوٰۃ کے احکام مختلف ہوں گے۔
ذکر کردہ صورتحال میں:
ذاتی اکاؤنٹ کی رقم پر نقد رقم کی زکوٰۃ واجب ہوگی، یعنی ربع العشر۔
کمپنی کے اکاؤنٹ کی زکوٰۃ کا انحصار اس بات پر ہے کہ اس میں موجود مال کی نوعیت کیا ہے۔
اگر وہ نقد رقم ہے، تو اسے ذاتی اکاؤنٹ کی رقم کے ساتھ ملا کر زکوٰۃ دی جا سکتی ہے۔
اگر وہ تجارت یا حصص کی صورت میں ہے، تو اس پر اس کے مطابق زکوٰۃ دی جائے گی۔
نوٹ:
کمپنی کے وسائل میں شامل صنعتی آلات زکوٰۃ سے مستثنیٰ ہیں۔